اردو ٹائپ کرنے میں دشواری ہے ؟
دل ہی سہی سمجھانے والا
شاعر:ذکا صدیقی
ذریعہ : ریختہ
ڈوب چلے تارے بھی اب تو
کب آئے گا آنے والا
دل ہی میرا فقط ہے مطلب کا
شاعر:سخی لکھنوی
یا جگر بھی ہے آپ کے ڈھب کا
قیس و فرہاد سے میں ہوں واقف
ہو چکا ہے مقابلہ سب کا
کھائی ہے اک نئی مٹھائی آج
بوسہ پایا ہے یار کے لب کا
شیعہ سنی میں تو بکھیڑے ہیں
نام لوں کس کے آگے مذہب کا
صبح کو جھونکے نیند کے کیسے
کہیں جاگا ہوا ہے تو شب کا
رہے دن بھر وہ مدعی میرے
یاد کر کے معاملہ شب کا
نقد دل دیتا ہوں تو کہتے ہیں
واہ ایسا سخیؔ ہے تو کب کا
دل ہے اپنا نہ اب جگر اپنا
شاعر:جلیلؔ مانک پوری
میں ہوں گو بے خبر زمانے سے
دل ہے پہلو میں با خبر اپنا
وضع داری کی شان ہے یہ جلیلؔ
رنگ بدلا نہ عمر بھر اپنا